عمر جلووں میں بسر ہو یہ ضروری تو نہیں
ہر شب غم کی سحر ہو یہ ضروری تو نہیںنیند تو،،،، درد کے بستر پہ بھی آسکتی ہے
تیری آغوش میں سر ہو یہ ضروری تو نہیں
آگ کو کھیل،،،، پتنگوں نے سمجھ رکھا ہے
سب کو انجام کا ڈر ہو یہ ضروری تو نہیں
شیخ جو "مسجد" میں کرتا ہے، خدا کو سجدے
اس کے سجدوں میں اثر ہو یہ ضروری تو نہیں
سب کی ساقی پہ نظر ہو یہ ضروری ہے مگر
سب پہ ساقی کی نظر ہو یہ ضروری تو نہیں
No comments:
Post a Comment