new add

Sunday 11 June 2017

عمر جلووں میں بسر ہو یہ ضروری تو نہیں

عمر جلووں میں بسر ہو یہ ضروری تو نہیں

ہر شب غم کی سحر ہو یہ ضروری تو نہیں
نیند تو،،،، درد کے بستر پہ بھی آسکتی ہے
تیری آغوش میں سر ہو یہ ضروری تو نہیں
آگ کو کھیل،،،، پتنگوں نے سمجھ رکھا ہے
سب کو انجام کا ڈر ہو یہ ضروری تو نہیں
شیخ جو "مسجد" میں کرتا ہے، خدا کو سجدے
اس کے سجدوں میں اثر ہو یہ ضروری تو نہیں
سب کی ساقی پہ نظر ہو یہ ضروری ہے مگر
سب پہ ساقی کی نظر ہو یہ ضروری تو نہیں

No comments:

Post a Comment

کسی حرف میں کسی باب میں نہیں آئے گا

کسی حرف میں کسی باب میں نہیں آئے گا  ترا ذکر میری کتاب میں نہیں آئے گا نہیں جائے گی کسی آنکھ سے کہیں روشنی  کوئی خواب اس کے عذاب می...